حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بچھو نے کاٹ لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور نمک منگوایا اور یہ پانی کانٹے کی جگہ لگاتے جاتے تھے اور قل یا ایہا الکفرون، قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھتے جاتے تھے
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر کی سنتوں میں پڑھنے کیلئے دو سورتیں بہتر ہیں۔ سورة الکافرون اور سورة الاخلاص۔ (ابن ہشام) ”تفسیر ابن کثیر“ میں متعدد صحابہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صبح کی سنتوں اور مغرب کی سنتوں میں بکثرت یہ دو سورتیں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ بعض صحابہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہمیں کوئی دعا بتادیجئے جو ہم سونے سے پہلے پڑھا کریں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”قُل یَااَیُّہَا الکٰفِرُون“ پڑھنے کی تلقین فرمائی اور فرمایا کہ یہ شرک سے برات ہے۔ (ترمذی) حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ کیا تم یہ چاہتے ہو کہ جب سفر میں جاﺅ تو وہاں تم اپنے سب رفقا سے زیادہ خوشحال، بامراد رہو اور تمہارا سامان زیادہ ہوجائے۔ انہوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیشک میں ایسا بنناچاہتا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن کی آخری پانچ سورتیں سورة الکافرون، سورة النصر، سورة الاخلاص، سورة الفلق اور سورة الناس پڑھا کرو اور ہر سورة کو بسم اللہ سے شروع کرو اور بسم اللہ ہی پر ختم کرو۔ حضرت جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اس وقت میرا حال یہ تھا کہ سفر میں اپنے دوسرے ساتھیوں کے بالمقابل میں مالی طور پر کمزور اور خستہ حال ہوتا تھا، جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس تعلیم پر عمل کیا میں سب سے بہتر حال میں رہنے لگا۔ (تفسیر مظہری) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بچھو نے کاٹ لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور نمک منگوایا اور یہ پانی کاٹنے کی جگہ لگاتے جاتے تھے اور قُل یَااَیُّہَا الکٰفِرُون، قُل اَعُوذُ بِرَبَّ الفَلَق اور قُل اَعُوذُ بِرَبَّ النَّاسپڑھتے جاتے تھے۔ (مظہری) امام احمد نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت ذکر کی ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اورعرض کیا کہ مجھے اس سورة (یعنی سورہ اخلاص) سے بڑی محبت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی محبت نے تمہیں جنت میں داخل کردیا۔ (ابن کثیر)
ترمذی نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ذکر کی ہے کہ ایک مرتبہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا کہ سب جمع ہوجاﺅ، میں تمہیں ایک تہائی قرآن سناﺅں گا جو جمع ہوسکتے تھے جمع ہوگئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور سورہ اخلاص کی قرات فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ یہ سورة ایک تہائی قرآن کے برابر ہے (صحیح مسلم) ابو داﺅد، ترمذی اور نسائی نے ایک طویل حدیث میں روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص صبح اور شام سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھ لیا کرے تو یہ اس کےلئے کافی ہے اور ایک روایت میں ہے کہ یہ اس کو ہر بلا سے بچانے کیلئے کافی ہے (ابن کثیر)
امام احمد نے حضرت عقبہ ابن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں ایسی تین سورتیں بتاتا ہوں کہ جو تورات، انجیل، زبور اور قرآن سب میں نازل ہوئیں ہیں اور فرمایا کہ رات کو اس وقت تک نہ سو، جب تک ان تینوں (معوذ تین اور سورہ اخلاص) کو نہ پڑھ لو۔ حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس وقت سے میں نے کبھی ان کو نہیں چھوڑا۔ (ابن کثیر)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص چاہتا ہے کہ سلامتی ایمان سے مرے اور قیامت کے روز ایمان کے ساتھ اس کا حشر ہو وہ نماز مغرب کے بعد دو رکعت نماز نفل سلامتی ایمان کی نیت سے اس طرح پڑھے پہلی رکعت میں بعد الحمد شریف کے 6 بار قل شریف اور آخر کے دونوں قل ایک ایک بار پڑھے۔ اسی طرح دوسری رکعت میں بعد سلام کے 25بار سُبحَانَ اللّٰہ کہے پھر سلامتی ایمان کی دعا مانگے اس پر عمل رکھے انشاءاللہ سلامتی ایمان کیساتھ اپنے رب سے ملے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں